ایران کا اسرائیل پر 200 سے زائد ڈرون اور میزائل سے حملہ، فوجی اڈے کو نقصان

ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر  حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 200کے قریب ڈرون اور میزائل داغ دیے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے جس کی تصدیق ایرانی پاسدران انقلاب نے بھی کی جبکہ اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے 200 ڈرونز اسرائیلی علاقوں تک پہنچے، زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں ایرانی میزائلوں میں سے کچھ میزائلوں سے اسرائیل میں حملہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے بھی تصدیق کی کہ ایرانی ڈرونز سے جنوبی اسرائیل میں فوجی اڈے کو نقصان پہنچا اور اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی، خطرات ابھی ٹلے نہیں ہیں اور فورسز خطرات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ درجنوں UAVs ڈرونز ایران سے روانہ ہوئے اور اسرائیل کے لیے اپنا راستہ بنا رہے ہیں۔

اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کی سرزمین کی طرف بغیر پائلٹ کے طیارے روانہ کیے ۔انہوں نے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کریں، ہم کوشش کریں گے کہ UAVs کو اسرائیل کی سرزمین تک پہنچنے سے روکا جائے۔

ادھر یمن کے حوثیوں، لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے بھی اسرائیل پر حملے کی اطلاعات ہیں۔

ایران کا اسرائیل کیخلاف ‘ آپریشن ٹرو پرومِس’

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ حملے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر اس حملے کو ’Operation True Promise‘ کا نام دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا سو شل میڈیا پر بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی فوجی کارروائی دمشق میں ایران کے سفارتی احاطے کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں کی گئی، معاملہ اب ختم سمجھا جا سکتا ہے۔

ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو مزید شدت سے جواب دیاجائے گا۔

ادھر ایران کے وزیر دفاع نے ایک بیان جاری کر کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا کہ ان میں سے جو بھی ڈرون کو روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا۔

اس کے علاوہ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ  ایران کسی بھی فوجی جارحیت کے خلاف اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مزید دفاعی اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے